نیلی ۔جیھلوں میں۔اکثر اداسیوں کے۔ عکس۔ دیکھتے ہیں۔
تیرے تخیل میں ۔ڈھوبے۔ موجوں۔کے رقص دیکھتے ہین۔
کبھی۔بارشوں۔کے بعد اجلی۔شاخوں پہ پرندونکی مستیاں
شوخ کھلتے گلا بوں پہ ۔برستے پانیو نکی لمس دیکھتےہیں۔
دل عجب پیاس لئے ساحلوں پہ اداس ڈھونڈھتا ہے تمہیں
اور بھری رنگینیوں میں فرہاد ۔دل کوبے بس۔دیکھتے ہیں۔
0 Valuable Comments:
Post a Comment