زشتہ گزر ےوقتوں۔میں ۔سوچتے ہیں ۔وقعتیں اپنی۔
محدود اور سمٹ کے رہ۔گئیں۔رفتہ۔رفتہ وسعتیں۔اپنی ۔
خود کو کھو جتے ہیں کہ کہاں کہاں گزری ۔
حقیت جانی ۔یہی ۔کہ جان ء جہاں گزری ۔
جینے کے جتن۔میں ۔جو گزری ۔گرا ں گزری ۔
وقت کیا گزرا۔ یارب۔اپنی تو دنیا گزری ۔۔۔
جانی جو حقیقت تو ڈر گئے ہیں ہم
عجب ہے کہ جینے کو مر گئے ہیں ہم ۔
حکیم رضا فرہاد۔
0 Valuable Comments:
Post a Comment