OUR NEW OPENING CLINIC

We are excited to announce the opening of our new XPLORE clinic of naturopathy, conveniently located at the corner of Bismillah Terrace, block - 13 C Gulshan-e-Iqbal behind Al-Mustafa hospital Karachi.The new clinic will be able to better service the needs of our valued clients in the South Asia of Pakistan.

Sunday, 25 March 2018

hakeem raza elahi poetry


بے جاہ۔ ھے تکبر میں تسخیرء دل جانتا ہوں اک دن نام تک  بدل جائے گا میرا
لوگ میت کہہ کر پکاریں گے مجھے اور میری انا کفن میں لپٹی ہو گی ۔
میرا غرور ۔میرا رتبہ 
خاک لہد میں اترے گا 
کون یاد رکھے گا 
کون کہے گا ۔معمول زمانہ 
ہے سب کو بھول جانا 
لوگ اپنی زندگی جئے 
اور اپنی موت مرگئے 

رضا فرہاد ۔

Thursday, 22 March 2018

hakeem raza elahi poetry



گئی گزرے گزشتہ برسوں پہلے انقلاب آیا تھا 
میرے بزرگوںکی رو ح نے یہ رنگ دکھا یا تھا 
جذبہ فروان اک اجوشایماں سے وجدان سے 
اپنے لہو سے اک جوملک پاکستا ن بنایا تھا۔۔
آج وہ ایثار و جذبہ تم سےیہ ۔سوال کرتا ہے 
اجتماع ملت سے ۔انکا لہو ۔شکوہ کمال کرتاہے 
وہ نعرہ تکبیر ۔کی جو ہم نے سر کٹایا تھا ۔
ابھی باقی ہے کلام ۔سوچو کیا لکھوں 


رضا فرہاد

Wednesday, 21 March 2018

hakeem raza elahi poetry




ملاوہ شخص جنگل میں گلءنایاب کی طرح 
پھر ۔تا عمر مہکتارہا دل۔میں گلاب کی طرح ۔
جذبے تڑپتےہیں۔اسی۔کو۔محبت۔صدا دیتی۔ہے 
یاد اسکی آتی ہے ۔تو ۔اداسی مسکرا دیتی ہے

حکیم رضا الہی ۔فرہاد۔

hakeem raza elahi poetry


میں۔ ہو تا ہےبھلا۔۔۔ کوئی محتا ط کیا ۔۔
وہ بے چینیاں۔۔۔۔ اور احسا س جلتے سے جھانکتے ہیں 
زباں ہے خاموش مگر آنکھوں سے ۔۔جذبے جھانکتے ہیں۔

رصا فرہاد ۔


Hakeem raza elahi poetry



مزاج شاہی ہوا ۔عشق میں آوارا کوئی 
گرا ہو فلک سے۔۔۔ جیسے ۔ستارا کوئی۔ ۔
اک تڑپ ء دید نے فقیر کر دیا ہے 
اک زلف حسیں نے اسیر کر لیا ہے ۔
جی رتبے اور منصب کون دیکھتا ہے 
عشق میں حسب و نسب کوندیکھتا ہے 
بدلتی ہے رنگ یہ تقدیر کے سے 
بادشاہ ۔ہوئے فقیر کیسے کیسے

رضا فرہاد

hakeem raza elahi poetry


عجب۔ہیں تیری دنیا کے دستور 
کوئی سفید تو۔۔ کوئی سیاہ بنے 
مگر ہمارے تو۔۔۔۔ہم عصر سا رے 
جو صاحب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو لت تھے 
سو ہی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ شا ہ بنے


رضا فرہاد ۔

Thursday, 15 March 2018

hakeem raza elahi poetry


ٹھہرے ہوئے پانیوں میں۔داسیوں۔کےسائے ۔


کناروں کی۔۔۔۔ خاموشی ۔۔۔تجھ۔کو۔۔بلائے 

ڈھوبتی ہوئی شامیں ۔اور ٹھہری ٹھہری کشتیاں 

بہار نو کی مانگ ۔سے پھو ٹتی۔۔۔۔ کھلتی کلیاں 

تجھے پیا بلاتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔مجھے پیا ستاتی ہیں 

یہ نکھری اجلی صبح کی ۔رنگ بے رنگی تتلیاں

بہار ء نو کی مانگ سے۔۔ پھو ٹتی۔ کھلتی کلیاں 

تجھے پیس بلاتی ہیں 

مجھے پیا ستاتی ہیں



حکیم رضا الہی

hakeem raza elahi poetry



زندگی گزرے گی تمہاری۔ پیاسی گزرے گی 

ہم بن جو گزری گی تم پہ اداسی گزرے گی 

جب سفید پرندے اپنے گھر کو لو ٹیں گے

جب سورج ندی کے اس پار اترے گا

جب نیلے آسماں سےشفق کی گلابی جھانکے گی 

جب رات اپنے ۔پنکھ بکھیرے گی ۔

تب دن سمٹ کے شا م ہوگا ۔

تیرے لب پہ میرا نام ہو گا 

تم مجھے یا د کرو گے ٹھندی آہیں بھرو گے ۔

زندگی گزرےگی تمہاری مگر پیاسی گزرے گی 

.ہم بن جو گزرے گی۔ تم پہ ۔۔۔اداسی گزرے گی 
۔


حکیم رضا الہی



hakeem raza elahi poetry



لہجہ شیریں۔ہو گفگتو میں۔۔ چاشنی ۔
عطا کر مجھے بھی انداز تکلم کا ہنر ایسا ۔

رضا فرہاد ۔

Hakeem Raza Elahi - Herbalist

HTV PROGRAM TIBVE NABVI VIDEOS

JOIN SOCIAL NETWORK