OUR NEW OPENING CLINIC

We are excited to announce the opening of our new XPLORE clinic of naturopathy, conveniently located at the corner of Bismillah Terrace, block - 13 C Gulshan-e-Iqbal behind Al-Mustafa hospital Karachi.The new clinic will be able to better service the needs of our valued clients in the South Asia of Pakistan.
Showing posts with label Hakeem raza elahi poetry collection. Show all posts
Showing posts with label Hakeem raza elahi poetry collection. Show all posts

Friday 9 March 2018

HAKEEM RAZA ELAHI POETRY


جی جہان میں نہ تھا ۔

جب جسم و جان میں نہ تھا 

اور یہ خیال میرے گمان میں نہ تھا 

بڑھاپے کا عذاب نہ تھا 

جوانی کی مستی نہ تھی 

اور یہ ہستی ۔بستی نہ تھی 

میں تو تب سے تجھے پوجتا ہون تجھے جانتا ہوں ۔

حکیم رضا الہی

hakeem raza elahi poetry


ہم پہ لازم تھا ۔فرہاد۔ کفر کے مقابل ڈٹ جاتے 

یا یہ کہ فتنوں میں ۔فقوں میں۔ بٹ جاتے

رضا۔ فرہاد ۔

Thursday 8 March 2018

hakeem raza elahi farhad poetry


لگی عشق دی کون پچھانے ۔

توں اپنا جہا ن کٹی جا ۔

اپنا جہان کٹی جا اے زمان کٹی ۔جا ۔

مڑ مڑ کے تکنا کی ۔

گئیاں ویلیاں نون کتنا کی جیویں گزردی۔ او جان کٹی جا اپنا جہان کٹی جا 

لگی عشق دی کون پچھانے توں اپنا جہان کٹی جا ۔

ویلے جہڑے لنگھ جاندے جا واپس نہیں آندے ۔

ایویں کر نہ تیان کٹی جا اپنا جہان کٹی جا ۔

حکیم رضا الہی۔فرہاد ۔

hakeem raza elahi farhad poetry

وہ روٹھ کے چاہتا ہے روز ۔مناءوں اسے۔

اسےخواہش ہےکہ اور۔۔۔ٹوٹ کے چاہوں اسے

وہ شدتوں میں محبت کی ٹوٹ کے بکھر گیا 

کہاں کہںاں سے سمیٹوں۔اور کیسے بہلاءوں اسے

دل ۔جان ۔جسم تا روح۔ اسی کا ہوں۔ فرہاد۔

وہ جان ہے میری کیسے سمجھاءوں اسے 

اسے خواہش ہے کہ اور ٹوٹ کے چاہوں اسے 

یہی ہے اسکی چاہت کا بھرم تو مان لیتے ہیں

وہ روز ۔روٹھے مجھ سے میں روز مناءوں اسے

اسے خواہش ہےکہ اور ۔۔ٹوٹ کے چاہوں اسے ۔

رضاالہی ۔فرہاد ۔

Wednesday 7 March 2018

Hakeem Raza Elahi Farhad Poetry


           

.جب شور و ہیجان سےگھبرا جائو۔ تو ادھر لوٹ آنا


       اورہجومء شہر سے اکتا جائو تو گھر لو ٹ آنا۔

تم تتلیوں سے آوارہ مزاج صنم جب پہلوء گل سے بھر جائو ۔  

.تو پھر لوٹ آنا



رضا الہی فرہاد

Hakeem raza elahi farhad poetry



-بنے پھرتے تھے کل تک پارسا جو۔آج گمراہ ہوگئے۔

 -مسجد سے نکلے جو تو رو نق مہکدہ ہو گئے 

مہخانےسے نکلتے ہیں روز لڑکھڑاتے ہوئے فرہاد ۔

کل کے واعظ تھے جو آج کیا ہو گئے ۔

.جن کی پارسا ئی کے تھے چر چے کل تک چلتے. پی کے شراب بھرے ہجوم میں تماشہ ہو گئے 

بنے پھرتے تھے کل پارسا جو ۔آج گمراہ ہو گئے ۔

حکیم رضاالہی۔ فرہاد۔

Monday 5 March 2018

HAKEEM RAZA ELAHI FARHAD POETRY


نیلی ۔جیھلوں میں۔اکثر اداسیوں کے۔ عکس۔ دیکھتے ہیں۔

تیرے تخیل میں ۔ڈھوبے۔ موجوں۔کے رقص دیکھتے ہین۔

کبھی۔بارشوں۔کے بعد اجلی۔شاخوں پہ پرندونکی مستیاں 

شوخ کھلتے گلا بوں پہ ۔برستے پانیو نکی لمس دیکھتےہیں۔

دل عجب پیاس لئے ساحلوں پہ اداس ڈھونڈھتا ہے تمہیں

اور بھری رنگینیوں میں فرہاد ۔دل کوبے بس۔دیکھتے ہیں۔ 

Saturday 3 March 2018

HAKEEM RAZA ELAHI FARHAD POETRY





HAKEEM RAZA ELAHI POETRY




Thursday 1 March 2018

hakeem raza poetry


تاکتی ہیں تجھے۔ترستی نگاہیں ۔


اداس در و دیوار کی اوٹ سے ۔

کبھی ہجوم شہر کا رستہ چرا

اور میری گلی سے بھی گزراکر 

معلوم ہے کہ تیرے مسکرانے سے 

اداسی کے سائے سمٹ جاتے ہیں 

جانتا ہوں روشن ستارے ہیں تیرے ہمنوا

اے چاند کبھی تومیرے ۔۔افسردہ 

آنگن میں بھی اترا کر 

کبھی ہجوم شہر سے رستہ چرا 

میری گلی سے بھی گزرا کر ۔

تجھے تاکتی ہیں ترستی نگاہیں ۔


رضا ۔فرہاد.

Wednesday 28 February 2018

hakeem raza elahi poetry


جنگل میں سانپ ۔شہروں میں بستے ہیں آدمی۔

سانپوں سے جو بچتے ہیں تو ڈستے ہیں 
آدمی

حکیم رضا الہی

hakeem raza elahi poetry


میری۔ صلاحیتوں کو۔ سہی دے 

میجھے ۔اخلاق کی۔ روشنی دے۔
جو تجھے پسںند ہومولا وہی دے 
انکساری ر۔ہو میرے مزاج میں 
میرے رویوں کو عا جزی دے 
تیرے قابل رہوں بس اتنا ہی دے ۔
جوتجھے پسںند ہو 
مجھے دنیا وہی دے 


حکیم رضا الہی ۔فرہاد۔

Hakeem Raza Elahi ,Farhad,poetry


hakeem raza elahi farhad poetry

اے منصف وطن ۔
مکیں قید ہیں جیسے اپنے مکانوں میں 

اور کئی بے گناہ پڑے ہیں زندانوں میں

بلبلیں ماتم کرتی رہ گئی محترم ۔یہاں 


۔معصوم کلیاں مسلی گئی گلستانوں میں

قدررت ارباب اختیار سے حساب لے گی ۔

اور اک آگ لگے گی تیرے ایوانوں میں 

تقدس ہوئے پامال مقدس لوگوں کے ۔

آپ الجھے رہے سیاست دانو ں میں ۔

حق مکافات عمل سے آئے گا دیکھنا ۔

ہمیشہ کون رہے گا منصب خانوں میں ۔

مکیں قید ہیں جیسے اپنے مکانوں میں 

اور کئی بے گناہ پڑے ہیں زندانوں میں

حکیم رضا الہی ۔

hakeem raza poetry


تقلید ء مغرب سے مغلوب نہ ہو 


اقدار مشرق کو یوں تباہ نہ کر 

اپنے جذبات کا مذاق نہ بنا

اپنی محبت کو یوں۔رسوا نہ کر 

محبت و حوس۔دو متضا د ہیں ۔

جوش شباب میں۔انہی یکجا نہ کر ۔

محور کائنات مکافات ء عمل ہے۔

کسی بہن بیٹی کو تماشہ نہ کر 

رضا ۔فرہاد ۔

Tuesday 27 February 2018

HAKEEM RAZA ELAHI POETRY




بدلی قدریں احبآب نے انداز سوچنے کے بدل گئے ۔
احساس بدلے ہیں لوگوں کے جذ بے بدل گئے 
اب تو اہل ء دل تعلق میں اخلاص کو ترسنے لگے۔
غرض کی دنیا میں جب چا ہا رشتے بدل گئے 


حکیم رضا الہی ۔فرہاد ۔۔






Sahir Ludhianvi Poetry Urdu

احترام چاہتی ہے یہ ۔حوا کی بیٹی 
 یشودھا کی۔ہم جنس رادھا کی بیٹی
  پیمبر کی امت اور زلیخا کی بیٹی

  ساحر۔لدھیانوی ۔

Jism say gay chehray pay gardish halat k nishan

جم سے گئے چہرے پہ گردش حالات کے نشاں 
دورء ۔ زندگی کے تلخ۔ ۔تجربات۔ کے نشاں۔۔
عیاں ہیں۔ چہرے کی۔ سلوٹوں میں۔ سارے ۔
آن گزرے ۔۔۔ ہوئے۔ حا دثا ت۔ کے ۔نشاں ۔۔



حکیم رضا فرہاد ۔

Hakeem Raza Elahi - Herbalist

HTV PROGRAM TIBVE NABVI VIDEOS

JOIN SOCIAL NETWORK