OUR NEW OPENING CLINIC

We are excited to announce the opening of our new XPLORE clinic of naturopathy, conveniently located at the corner of Bismillah Terrace, block - 13 C Gulshan-e-Iqbal behind Al-Mustafa hospital Karachi.The new clinic will be able to better service the needs of our valued clients in the South Asia of Pakistan.
Showing posts with label Hakeem raza elahi poetry collection. Show all posts
Showing posts with label Hakeem raza elahi poetry collection. Show all posts

Sunday 20 May 2018

hakeem raza elahi poetry



حاسد اپنے حسد میں جل جل جائے 
کینہ پرور خوب کینہ کمائے 
جانے خود کو سیانہ پر 
سمجھ ذرا نہ پائے 
رضا اللہ ایسے روگ سے بچائے ۔
رنگ برنگے شجر دیکھے ۔اور 
دیکھے برنگے سائے ۔
سوکھی ڈالیاں ۔اجھڑے چمن۔
محلوں میں ڈرائونے سائے 
انت بھلے کا بھلا 
برا اپنی آپ کمائے ۔
غرور شان و شوکت سب 
انت مٹی میں مل جائے 
مر کے جئے سو ہی جہان میں 
کام جو۔ دو جوں۔ کے آئے ۔

۔حکیم رضاالہی فرہاد

hakeem raza elahi poetry


کہ پھر رسم کوفہ واجب ہوئی ۔
تنبیہ ہے اب حق داروں کو۔
کہ تختہ دار پہ لٹکادیں گے
۔رہبر رہزن
۔رہزن سپہ سالار تیرے۔
تیرے گھر کا خدا حافظ ۔
تیری چھت پہ بیٹھے ہیں 
غدار تیرے رضا الہی ۔فرہاد ۔۔

Thursday 10 May 2018

URDU POETRY BY HAKEEM RAZA ELAHI



URDU POETRY BY HAKEEM RAZA ELAHI



جذبے جنون شوق جوانی تک ہی رہے ۔

بعد باقی جو بچا سو پچھتاوا ہی تھا ۔

URDU POETRY BY HAKEEM RAZA ELAHI




URDU POETRY BY HAKEEM RAZA ELAHI




Monday 16 April 2018

hakeem raza elahi poetry




رنگ با رنگی دنیا یارا 
اساں۔اپنے رنگ وچ رہیے 
رنگاں نےتے اڈ جانا اے 
اساں اپنی رمز کہیے 

حکیم رضالہی فرہاد

Sunday 25 March 2018

hakeem raza elahi poetry


بے جاہ۔ ھے تکبر میں تسخیرء دل جانتا ہوں اک دن نام تک  بدل جائے گا میرا
لوگ میت کہہ کر پکاریں گے مجھے اور میری انا کفن میں لپٹی ہو گی ۔
میرا غرور ۔میرا رتبہ 
خاک لہد میں اترے گا 
کون یاد رکھے گا 
کون کہے گا ۔معمول زمانہ 
ہے سب کو بھول جانا 
لوگ اپنی زندگی جئے 
اور اپنی موت مرگئے 

رضا فرہاد ۔

Thursday 22 March 2018

hakeem raza elahi poetry



گئی گزرے گزشتہ برسوں پہلے انقلاب آیا تھا 
میرے بزرگوںکی رو ح نے یہ رنگ دکھا یا تھا 
جذبہ فروان اک اجوشایماں سے وجدان سے 
اپنے لہو سے اک جوملک پاکستا ن بنایا تھا۔۔
آج وہ ایثار و جذبہ تم سےیہ ۔سوال کرتا ہے 
اجتماع ملت سے ۔انکا لہو ۔شکوہ کمال کرتاہے 
وہ نعرہ تکبیر ۔کی جو ہم نے سر کٹایا تھا ۔
ابھی باقی ہے کلام ۔سوچو کیا لکھوں 


رضا فرہاد

Wednesday 21 March 2018

hakeem raza elahi poetry




ملاوہ شخص جنگل میں گلءنایاب کی طرح 
پھر ۔تا عمر مہکتارہا دل۔میں گلاب کی طرح ۔
جذبے تڑپتےہیں۔اسی۔کو۔محبت۔صدا دیتی۔ہے 
یاد اسکی آتی ہے ۔تو ۔اداسی مسکرا دیتی ہے

حکیم رضا الہی ۔فرہاد۔

hakeem raza elahi poetry


میں۔ ہو تا ہےبھلا۔۔۔ کوئی محتا ط کیا ۔۔
وہ بے چینیاں۔۔۔۔ اور احسا س جلتے سے جھانکتے ہیں 
زباں ہے خاموش مگر آنکھوں سے ۔۔جذبے جھانکتے ہیں۔

رصا فرہاد ۔


Hakeem raza elahi poetry



مزاج شاہی ہوا ۔عشق میں آوارا کوئی 
گرا ہو فلک سے۔۔۔ جیسے ۔ستارا کوئی۔ ۔
اک تڑپ ء دید نے فقیر کر دیا ہے 
اک زلف حسیں نے اسیر کر لیا ہے ۔
جی رتبے اور منصب کون دیکھتا ہے 
عشق میں حسب و نسب کوندیکھتا ہے 
بدلتی ہے رنگ یہ تقدیر کے سے 
بادشاہ ۔ہوئے فقیر کیسے کیسے

رضا فرہاد

hakeem raza elahi poetry


عجب۔ہیں تیری دنیا کے دستور 
کوئی سفید تو۔۔ کوئی سیاہ بنے 
مگر ہمارے تو۔۔۔۔ہم عصر سا رے 
جو صاحب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دو لت تھے 
سو ہی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ شا ہ بنے


رضا فرہاد ۔

Thursday 15 March 2018

hakeem raza elahi poetry


ٹھہرے ہوئے پانیوں میں۔داسیوں۔کےسائے ۔


کناروں کی۔۔۔۔ خاموشی ۔۔۔تجھ۔کو۔۔بلائے 

ڈھوبتی ہوئی شامیں ۔اور ٹھہری ٹھہری کشتیاں 

بہار نو کی مانگ ۔سے پھو ٹتی۔۔۔۔ کھلتی کلیاں 

تجھے پیا بلاتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔مجھے پیا ستاتی ہیں 

یہ نکھری اجلی صبح کی ۔رنگ بے رنگی تتلیاں

بہار ء نو کی مانگ سے۔۔ پھو ٹتی۔ کھلتی کلیاں 

تجھے پیس بلاتی ہیں 

مجھے پیا ستاتی ہیں



حکیم رضا الہی

hakeem raza elahi poetry


ضدوں ۔سمیت۔دل۔کو 


۔چھوڑناہوگا۔

یہ شیشہ ۔کسی پتھر پہ۔

توڑنا ہو گا۔

یہی نہیں کہ۔تو ڑ دیا ہے 

اس۔نے مجھکو 

اسے بھی بہت دیر تک 

۔خود کو جو ڑنا ہو گا

حکیم رضا الہی

raza elahi poetry





Monday 12 March 2018

hakeem raza elahi poetry




بٹکتا ہوں دربادر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ڈھونڈتا ہوں 
ان در و دیوار میں اک در ڈھونڈتا ہوں
جا بجا لگی ہیں۔۔۔۔۔۔۔ مسلکی تختیا ں
اس۔شہر میں خدا کا گھر ڈھونڈتاہوں 

حکیم رضاالہی۔فرہاد

Saturday 10 March 2018

hakeem raza elahi poetry

زشتہ گزر ےوقتوں۔میں ۔سوچتے ہیں ۔وقعتیں اپنی۔
محدود اور سمٹ کے رہ۔گئیں۔رفتہ۔رفتہ وسعتیں۔اپنی ۔
خود کو کھو جتے ہیں کہ کہاں کہاں گزری ۔
حقیت جانی ۔یہی ۔کہ جان ء جہاں گزری ۔

جینے کے جتن۔میں ۔جو گزری ۔گرا ں گزری ۔
وقت کیا گزرا۔ یارب۔اپنی تو دنیا گزری ۔۔۔
جانی جو حقیقت تو ڈر گئے ہیں ہم 
عجب ہے کہ جینے کو مر گئے ہیں ہم ۔


حکیم رضا فرہاد۔

hakeem raza elahi poetry




بٹکتا ہوں دربادر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ڈھونڈتا ہوں 

ان در و دیوار میں اک در ڈھونڈتا ہوں

جا بجا لگی ہیں۔۔۔۔۔۔۔ مسلکی تختیا ں

اس۔شہر میں خدا کا گھر ڈھونڈتاہوں 

حکیم رضاالہی۔فرہاد

hakeem raza elahi poetry


افسردہ ۔ پنچھی پرواز پر۔ چلے۔


قفس خاکی سے ۔جو نکل کر چلے ۔

برسوں جینے کےجتن کے۔ساما ن۔کئے۔

نام و نمود ۔۔کی خاطر آخر ۔مر چلے

لمحے دو چار ندامت سےاشکبار ہیں۔

کیا کرنے کو آئے تھے ہم کیا کر چلے۔ 

افسردہ پںچھی۔۔۔ پرواز پر چلے ۔

رضا فرہاد ۔

Hakeem Raza Elahi - Herbalist

HTV PROGRAM TIBVE NABVI VIDEOS

JOIN SOCIAL NETWORK